لاہور: انٹیلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سی ٹی ڈی اہل کاروں کے ہاتھوں مارے جانے والے ڈرائیور ذیشان کے خلاف حساس اداروں کو شواہد مل گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال فائرنگ واقعے میں جاں بحق ہونے والے ذیشان سے متعلق انٹیلی جنس ذرائع نے کہا ہے اس کے خلاف شواہد حساس اداروں کو مل گئے۔
[bs-quote quote=”ذیشان کی گاڑی مبینہ دہشت گرد عدیل حفیظ نے خریدی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”انٹیلی جنس ذرائع”][/bs-quote]
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ذیشان کے موبائل سے دہشت گرد عثمان کے ساتھ تصویر مل گئی ہے۔
انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ عثمان ہارون 15 جنوری کو فیصل آباد سی ٹی ڈی مقابلے میں مارا گیا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ذیشان کی گاڑی مبینہ دہشت گرد عدیل حفیظ نے خریدی تھی، گاڑی کی خرید و فروخت کا اسٹیمپ پیپر بھی منظرِ عام پر آ گیا۔
انٹیلی جنس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عدیل بھی 15 جنوری کو فیصل آباد مقابلے میں مارا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی افسران خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کے ذمہ دار قرار
خیال رہے کہ وزیرِ قانون پنجاب راجا بشارت نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سربراہ نے آج اجلاس میں ابتدائی رپورٹ پر بریفنگ دی، جس میں خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا گیا۔
تاہم انھوں نے کہا کہ ساہیوال آپریشن 100 فی صد صحیح تھا، ذیشان سے متعلق حقائق سامنے لانے کے لیے جے آئی ٹی سربراہ نے کچھ مہلت مانگی ہے۔