عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ورزش کیلیے صرف نوجوانوں کو ہی جانا چاہیے کیونکہ بڑی عمر کے افراد یا والدین اس طرح کی سرگرمیوں کیلیے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
جیسے جیسے لوگ بڑی عمر کی جانب بڑھنے لگتے ہیں ان میں اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کی فکر کم سے کم ہوتی چلی جاتی ہے اور بالآخر وہ ورزش ترک کردیتے ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں فزیو تھراپسٹ ڈاکٹر ثمینہ میمن نے بڑی عمر کے مرد و خواتین خصوصاً والدین کیلیے ورزش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کچھ ورزشیں بتائیں۔
انہوں نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ جسم میں مختلف اعضاء میں درد کی شکایت ہوتی ہے جس سے نجات ورزش سے بھی باآسانی مل سکتی ہے۔،
ڈاکٹر ثمینہ میمن کا کہنا تھا کہ ورزش 40 سال کی عمر سے بھی شروع کی جاسکتی ہے، اگر بڑی عمر کے افراد بھاری ورزش نہیں کرسکتے تو چہل قدمی (واک) لازمی کریں۔
فزیو تھراپسٹ نے بتایا کہ جسم کے ہر عضو کو حرکت میں رکھنا ضروری ہے کیونکہ بڑی عمر میں گردن کمر گھٹنوں اور دیگر جوڑوں کا درد عام سی بات ہے اگر باقاعدہ ورزش کا عمل جاری رکھا جائے تو ان دردوں سے بھی چھٹکارا ممکن ہے۔
اس کیلیے انہوں نے چند ایکسر سائز ایک ماڈل کے ذریعے بتائیں جن کا مشاہدہ خبر میں اوپر موجود ویڈیو لنک میں بخوبی کیا جاسکتا ہے۔