اداکارہ فہیمہ اعوان کا کہنا ہے کہ بیٹی ماں کا روپ ہوتی ہے اور رشتہ دیکھتے وقت بھی والدہ کو دیکھا جاتا ہے۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ فہیمہ اعوان نے کہا کہ میری والدہ ڈانٹتی نہیں تھی لیکن نماز کے بارے میں اکثر کہتی ہیں، صفائی کا خیال رکھنے، دوپٹہ ضرور پہننے کی تاکید کرتی تھیں۔
فہیمہ اعوان نے کہا کہ امی دنیا سے چلی گئیں لیکن ان کی باتوں پر عمل کررہی ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب آٹا گوندھتی تھی تو امی کہتی تھیں الٹے سے نہیں سیدھے ہاتھ سے گوندھو لیکن میں اکثر بھول جاتی تھی جب شادی ہوگئی تو امی کی بات پر عمل کرتے ہوئے سیدھے ہاتھ سے آٹا گوندھا۔
انہوں نے بتایا کہ والدہ کے گزرنے کے بعد ان کی اکثر باتوں پر عمل کرتی ہوں۔
اس سے قبل اداکارہ نے بتایا تھا کہ عمرے کے دوران شوہر کے انتقال کی خبر ملنے پر صدمے میں چلی گئی۔ ایسا لگا جیسے جسم سے روح نکل گئی ہو۔ پاکستان واپسی کے لیے فلائٹ بھی نہیں مل رہی تھی۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بہت عظیم مقام پر بلایا ہوا تھا ۔ میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور مدد مانگی۔ اب میں ہی اپنے بچوں کی ماں اور باپ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شروع میں اشتہارات میں کام کیا تاہم جب اشتہارات کے ذریعے گھر چلانا مشکل ہوگیا تو پھر شوہر کی رضامندی سے ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا۔ شوہر اغوا ہونے کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے اور انہیں آرتھرائٹس ہوگیا تھا۔ اس دوران انہیں دو مرتبہ دل کا دورہ بھی پڑا۔ جب شوہر کی صحت بہتر ہونا شروع ہوئی تو لگا کہ سب ٹھیک ہوجائے گا۔ پھر میں عمرے پر چلی گئی تھی۔
فہیمہ اعوان متعدد ڈراموں میں معاون اداکارہ کے کردار نبھائے ہیں۔