اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے فیض آباد دھرنا عمل درآمد کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کورا دیا۔
پیمرا نے اپنے جواب میں عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے تمام احکامات پر من و عن عمل کر چکے، تمام ٹی وی چینلز کو مذہبی معاملات نشر کرنے پر احتیاط برتنے کی ہدایت کی تھی، فیض آباد آپریشن کے دوران بھی ٹی وی چینلز کو لائیو کوریج سے منع کیا تھا۔
جواب کے مطابق ہدایات کی خلاف ورزی پر ٹی وی چینلز کی نشریات بند کر دی تھیں، وفاقی حکومت کی ہدایت پر 24 گھنٹے بعد نشریات بحال کی گئیں، بعض صحافیوں نے 2 نجی چینلز کی نشریات بندش کی شکایت کی تھی، پیمرا نے کسی نیوز چینل کو بند کرنے کی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے 21 ستمبر کو فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کیلیے مقرر کیا تھا۔ کیس کی سماعت کیلیے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا جس میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی شامل ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ نے کیس میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے خلاف آبزرویشن دی تھیں جبکہ فیصلے کی وجہ سے ان کو ریفرنس کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
فیصلے کے خلاف وزارت دفاع، پیمرا، آئی بی و دیگر کی جانب سے نظرثانی درخواستیں دائرکی گئی تھیں، تاہم جیسے ہی چیف جسٹس پاکستان نے 21 ستمبر کو فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس سماعت کیلیے مقرر کیا تو پیمرا نے اس کے خلاف اپنی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا اور اب جواب جمع کروایا ہے۔