کراچی : صوبہ سندھ میں پہلی بار تھانوں میں جھوٹے اور غلط مقدمات کا اندراج کرانے والوں کیخلاف کارروائی کاآغا ز کردیا گیا، جرم میں ملوث26افراد کو عدالتوں سے سزائیں سنائی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی واضح ہدایات اوراحکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے جھوٹی اور غلط ایف آئی آرز کا اندراج کرانے والوں کےخلاف صوبے بھر میں باقاعدہ کریک ڈاؤن کیا گیا۔
جس کے نتیجے میں ایسے 26افراد کو متعلقہ عدالتوں سے تعزیرات پاکستان کی دفعات 182اور211کے استغاثہ کے تحت مختلف رقوم پر مشتمل جرمانہ کی سزائیں سنائی گئیں اور ایسا بلاشبہ سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
آئی جی سندھ کو رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی پی سی کی دفعات182اور211 کے تحت ڈسٹرکٹ گھوٹکی سے متعلقہ عدالتوں کو ارسال کردہ 25استغاثہ میں اقدام قتل02،زیادتی02،ڈکیتی 04،اغواء، حبس بے جا07 معمولی زخمی/چوٹ03 چوری05جبکہ متفرق 02 رہے ۔
علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ کورنگی سے چوری کی غلط اور جھوٹی رپورٹ پر ایک استغاثہ متعلقہ عدالت کو ارسال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق تعزیرات پاکستان کی دفعات182اور211 کے تحت متعلقہ عدالتوں کو ارسال کردہ استغاثہ کو اگر شرح تناسب کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اقدام قتل8فیصد، زیادتی/زنا 8فیصد، ڈکیتی15فیصد، اغواء/حبس بیجا27، معمولی زخمی11فیصد، چوری23فیصدجبکہ متفرق08فیصد تھے۔