اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سول کورٹ کے بل میں ترمیم کر کے الیکٹرانک آلات اور نظم و ضبط بنائیں گے کیونکہ لوئر کورٹس میں انسانی غلطیوں کی گنجائش زیادہ ہوتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر قیادت قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کا اجلاس ہوا جس میں سول پروسیجر ترمیمی بل کے حوالے سے سفارشات کمیٹی کے سامنے پیش کی گئیں۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ سول پروسیجرترمیمی بل میں الیکٹرانک آلات رولزاینڈریگولیشن بنیں گے، ہمارے ہاں پارلیمنٹ اورکمیٹیوں کی بھی ریکارڈنگ ہوتی ہے،ترمیم کے بعد عدالت ان تمام آلات اور ریکارڈنگ کی نگرانی کرےگی، لوئر کورٹس میں انسانی غلطی کی گنجائش بہت زیادہ ہوتی ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ دو تہائی نظام برطانیہ، امریکاسمیت دیگرممالک میں متعارف ہوچکاہے مگر ہمارے یہاں اسٹیٹس کو سے فائدہ اٹھانے والے نئے قانون کی مخالفت کردیتے ہیں۔ نفیسہ شاہ اورعالیہ کامران کی بل کی مخالفت کرتے ہوئے تجاویز دینے کے لیے وقت طلب کیا۔
کمیٹی اراکین کی مخالفت پر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ترمیمی بل کی مخالفت اس لیے ہورہی ہے کہ مجھے یا عمران خان کو اس کا کریڈٹ جائے۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بل کو کثرتِ رائے سے منظور کرلیا۔