بیجنگ : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیررفنانسنگ کے خلاف کئے گئے اقدامات پر اطمینان کااظہار کیا ہے، مذاکرات کل تک جاری رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اورایف اےٹی ایف کے درمیان بیجنگ میں مذاکرات جاری ہے، پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کوگزشتہ ساڑھےچارماہ کی پیشرفت سےآگاہ کیا، ٹاسک فورس کووفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرنےبریفنگ دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر حماداظہر نے بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ،ٹیررفنانسنگ کےحوالےسےکیس رجسٹریشن 451 فیصد اضافے کے ساتھ 827 ہوگئی، اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد 1104 رہی، جو چھ سو ستتر فیصد زیادہ ہے۔
پاکستان نےبتایاکہ ٹیررفنانسنگ کیسزمیں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فیصد کے اضافہ ہوا جبکہ 196 سزائیں ہوئیں، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں اکتیس کروڑ بیالیس لاکھ کی برآمدگی ہوئی اور خیبر پختونخوامیں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔
ایف اے ٹی ایف حکام کا پاکستان کی رپورٹ پراظہاراطمینان کیا ، پاکستان اورایف اے ٹی ایف مذاکرات کل تک جاری رہیں گے۔
یاد رہے پاکستان نظرثانی رپورٹ آٹھ جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجوا چکا ہے ، جس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور اینٹی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا
پاکستان کی رپورٹ سولہ فروری سے پیرس میں شروع ہونے والےاجلاس میں زیرغور لائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔
خیال رہے کالعدم تنظیموں کومالی وسائل پرپابندی کےحوالےسےکئے جانے والے کامیاب اقدامات کےباعث پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی گرےلسٹ میں رکھا گیا ہے، پاکستان گزشتہ اجلاسوں میں ایف اے ٹی ایف کوناجائزمالی ذرائع روکنےکےحوالے سےاپنی کامیابیوں سےآگاہ کرتا آیا ہے، اس بارامید کی جا رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کر سکتا ہے۔
واضح رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔