چیئرمین پی ٹی آئی، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف الیکشن کمیشن میں کیسز کی سماعت ہوئی جس کے دوران فواد چوہدری نے معافی مانگ لی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن درخواست کی سماعت ہوئی۔ جس میں فواد چوہدری اپنے وکیل فیصل چوہدری کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ انہوں نے معافی مانگ لی اور تحریری معافی نامہ جمع کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی۔ الیکشن کمیشن نے اسد عمر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے آنے تک سماعت ملتوی کر دی۔
سماعت کے موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین اور دیگر پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ تاریخ دے دیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے آنا ہے وہ حاضری لگا لیں گے۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن کورٹ اور میرے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ ہمیں گزشتہ آرڈر نہیں ملا آپ نے وعدہ کیا تھا جو پورا نہیں ہوا۔ آپ کیس کی سماعت ملتوی کر دیں۔
اس موقع پر ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ جب چیئرمین پی ٹی آئی نے آنا ہے تو پھر ملاقات بھی ہونی چاہیے سماعت میں وقفہ کر لیتے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کے کے پی سے ممبر نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے وارنٹ گرفتاری کی ایسے تعمیل کراتے ہیں۔
عدالت نے فواد چوہدری اور اسد عمر کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کر دی جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا جو ان کی آمد کے بعد دوبارہ شروع ہوگی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کو چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔