فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ برہم ، آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب 6 بجے طلب

پیکا ترمیمی ایکٹ 2025

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو حکم کے باوجود پیش نہ کرنے پر آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب کو 6 بجے طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست پر سماعت کی ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آپ کے حکم کی تعمیل کر دی گئی، آرڈر آگے پہنچا دیا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ باتیں چھوڑیں یہ بتائیں فوادچوہدری ہیں کہاں ، سرکاری وکیل نے بتایا فواد چوہدری پنجاب پولیس کے پاس نہیں، وہ اسلام آباد پولیس کی حراست میں ہیں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ یہ کوئی بات نہیں پہلے بندے کو پیش کریں، پہلے میرے حکم کی تعمیل کی جائے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کو بلا لیتے ہیں، جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئی جی پنجاب جہاز میں لاہورآرہےہیں، یہ معاملہ آئی جی اسلام آبادسے متعلق ہے تو عدالت نے کہا آپ واضح طور پر بتائیں کہ کہنا کیا چاہتے ہیں۔

لاہورہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آور آئی جی پنجاب کو6 بجے طلب کرلیا اور رجسٹرارہائیکورٹ کو ٹیلی فون پر دونوں آئی جیز کو حکم سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

اس سے قبل لاہورہائی کورٹ فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ
پہلے فواد چوہدری کو پیش کریں، اس کے بعد کوئی بات ہوگی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے پہلے میرے حکم پرعمل کریں، اس کے بعدباقی باتیں کریں، اپنے حکم پر عمل کرانا آتا ہے۔