اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ترمیم لانے کی کوشش خوفناک ہے، ملک کانقصان ہوگا اگرجسٹس منصورعلی شاہ کانوٹیفکیشن نہیں کیاجاتا تولانگ مارچ ہونا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکلااس وقت پاکستان میں متحدہیں آئینی ترمیم کونہیں آناچاہیے، جسٹس منصورعلی شاہ کانوٹیفکیشن نہیں کیاجاتاتولانگ مارچ ہوناچاہیے.
سابق وفاقی کا کہنا تھا کہ یہ جو ترمیم لانےکی کوشش ہےخوفناک ہےملک کانقصان ہوگا، اس وقت سب سےاہم بات یہ ہےکہ آئینی ترمیم کوروکاجائے، وکلااس بات پرمتحدہیں کہ ائینی ترمیم کسی صورت نہیں ہونےدیں گے۔
انھوں نے کہا کہ بارایسوسی ایشن کی جانب سےوکلاکی نمائندگی بالکل بھی نہیں ہورہی، اسمبلی فارم47 کی پیداوارہے یہ عوام کی نمائندگی نہیں کررہی۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ اس حکومت میں تقریباًآدھاپاکستان ای سی ایل پرہے ، ترامیم کےمعاملےپرنہ وکلااورنہ ہی پی ٹی آئی کی اسٹریٹیجی سمجھ آرہی ہے، یہ لوگ آئینی ترمیم سےملک باقاعدہ کوریا، برما بنانے جارہے ہیں۔
انھوں نے آئینی ترمیم کے حوالے سے بتایا کہ آئینی ترمیم سےسپریم کورٹ کےچیف جسٹس کوختم کیاجارہاہے، ہائیکورٹ کےججزکاٹرانسفرزاورآرٹیکل199کاخاتمہ کرنےجارہےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سب سےزیادہ مقبول ہےان کی مقبولیت پرسوال نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی اورآئینی ترمیم روکنےکیلئےمیانوالی کاجلسہ کیسی حکمت عملی ہے؟ ،
انھوں نے کہا کہ وکلاپاکستان میں متحدہیں وکلاتنظیموں کوبھی چاہیےوکلاکی کی نمائندگی کریں، پاکستان کےآئین کابنیادی ڈھانچہ تباہ کرنےکی تیاری کی جارہی ہے، وکلااوراپوزیشن جماعتوں کو ایک جگہ متحد ہونا ہوگا۔