’پی ٹی آئی کھلنڈوں کے ہاتھ آ چکی، قوم کی نظریں فضل الرحمان پر ہیں‘

’فضل الرحمان سنجیدہ سیاستدان ہیں وہ عمران خان جیسی حرکتیں نہیں کرتے‘

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس وقت پوری قوم کی نظریں مولانا فضل الرحمان پر ہیں جب کہ پی ٹی آئی اس وقت کھلنڈروں کے ہاتھوں میں ہے۔

اے آر وائی نیوز کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد میں ہائیکورٹ اور احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت سیاست اہم موڑ پر ہے اور مولانا فضل الرحمان کا کردار سب سے اہم ہے۔ پوری قوم کی نظریں اس پر ان پر لگی ہوئی ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ملٹری کورٹس اور عدلیہ کے بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی کی مخالفت سے مولانا کا سیاسی قد بڑھا ہے۔ اس وقت ملک کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف لیکن اہم کردار مولانا فضل الرحمان کا ہے۔ پی ٹی آئی تو اس وقت کھلنڈروں کے ہاتھ میں ہے، جو ایک طرف فلسطین پر اے پی سی کا بائیکاٹ دوسری طرف حکومتی کمیٹی میں بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ عارف علوی، عمر ایوب، اسد قیصر اور علی امین گنڈاپور آگے بڑھیں اور سیاسی بوجھ اٹھائیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ فضل الرحمان اس وقت آئین کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ رات جو موقف پیش کیا وہ وکلا برادری کی امنگوں اور پاکستان کی جمہوری قوتوں کے موقف کے نزدیک ہے۔ رواں ہفتے کے ہیرو تو مولانا فضل الرحمان ہیں، دیکھتے ہیں کہ وہ میچ کو کس طرف لے جاتے ہیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان گرینڈ اپوزیشن کا حصہ اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی قیادت کر رہے ہیں، پی ٹی آئی بھی ان کی حکمت عملی پر ہی چل رہی ہے۔ وہ اگر پیپلز پارٹی کو اپنے مؤقف پر لے کر آئے ہیں تو قابل تحسین ہے۔ جو لوگ جیل میں ہیں ان سے بھی ملیں اور سیاسی لائحہ عمل اختیار کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری تو مارشل لا کی پیداوار ہیں۔ حکومت تو سپریم کورٹ ہی ختم کرنا چاہتی ہے، اب دیکھتے ہیں کیا عدلیہ کردار ادا کرے گی۔ سیاستدان، وکلا، بانی پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے عدلیہ کی آزادی کے لیے کردار ادا کیا۔ اگر آئینی ترامیم ہوئیں تو ان جماعتوں کے ساتھ وکلا کو روکنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔ اس وقت عدالتوں کے تحفظ کی سب سے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ آزاد عدلیہ قانون کی حکمرانی کی ضمانت ہوتی ہے۔ اگر ہم وکلا اور ججز، عدالتوں کا تحفظ نہ کر سکے تو نادر شاہی دور واپس آجائے گا۔

سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کا پورا خاندان جیل میں ہے۔ اس وقت صرف جہلم سے 700 کارکنان گرفتار ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت ایک دن احتجاج کی کال دیتی اور دوسرے دن واپس لے لیتی ہے۔ احتجاج کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں سے ملیں اور ان کو بھی اعتماد میں لیں۔ اس کے علاوہ احتجاج میں لوگ تب ہی شامل ہوں گے، جب موجودہ لیڈر شپ آگے ہو گی۔ کوئی افغانستان بیٹھا ہے تو کوئی لندن اور امریکا۔ بس سوشل میڈیا پر ویڈیو ڈال دیتے ہیں کہ باقی آ جائیں۔