اسلام آباد : وفاقی وزیرصنعت و پیداوار خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ایس ایم ای پالیسی کو منظورکرلیا ہے ، جس کے تحت آسان اقساط پر زمینیں ملیں گی اور ایک کروڑ تک بغیر ضمانت قرض دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرصنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایس ایم ایز کے لئے ایک مربوط پالیسی منظور کی ہے ، جس میں تمام ایس ایم ایز کو لو رسک، میڈیم رسک اور ہائی رسک میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ لو رسک ایس ایم ایز کو حکومت سے این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہو گی، میڈیم رسک ایس ایم ایز کو تیس دن میں منظوری مل جائے گی۔ اس کے ساتھ سیلف ڈیکلریشن کی پالیسی کے تحت دس کروڑ روپے تک صرف صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کا انکم ٹیکس لگایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس وقت ملک میں50 لاکھ سےزیاد ہ کاروبار ہیں، 3500سے4ہزارلارج اسکیل مینوفیکچرنگ کاروبار ہیں اور 78فیصد ملازمت کا تعلق ایس ایم ای کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آسان فنانس اسکیم متعارف کرارہے ہیں ،ایک کروڑ تک بغیرضمانت قرضہ ملے گا اور نیا کاروبار شروع کرنےوالے این اوسی سےمستثنیٰ ہوں گے۔
خسرو بختیار نے کہا کہ ایس ایم ای میں420 ایکٹرزمین مختص کر دی ہیں ، ایس ایم ای کےذریعے آسان اقساط پر زمینیں ملیں گی ، سندھ حکومت سے درخواست ہے ، اس میں شامل ہوں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں صرف درآمدات پر انحصارکیاجارہاتھا، 10لاکھ یونٹ مینوفیکچرنگ کا کام کررہےہیں ، ایس ایم ای میں چھوٹےشہروں کیلئے 30 ارب مختص کئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پالیسی کےتحت ایک ایکشن پلان مرتب کردیا ہے ،ایس ایم ای میں شامل لوگ ہم سے رابطہ کریں ، ہم ایس ایم ای پالیسی کو بہتری کی طرف لے کر جائیں گے۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ بزنس پلان کمرشل بینکس دیں گے اگر نقصان ہوگیا تو شیئرنگ ہوگی، قرٖضہ بغیر کسی سیکیورٹی کے ملے گا۔