پی ایس ایل 8 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف لاہور قلندرز کے جارح مزاج اوپنر فخر زمان قسمت کے دھنی رہے تین بار آؤٹ ہوتے ہوتے بال بال بچے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 8 کے سنسنی خیز میچوں پر مشتمل پہلا مرحلہ اختتام کی جانب گامزن ہے۔ اس مرحلے میں شائقین کرکٹ کو کئی اعصاب شکن تو کئی انتہائی دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے۔ ایسا ہی ایک میچ گزشتہ روز لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین کھیلا گیا جو لاہور قلندرز نے 119 رنز کے بڑے مارجن سے جیتا۔
ہر میچ کے کچھ لمحات میچ کو پلٹ دیتے ہیں ایسے ہی لمحات اس میچ میں بھی آئے اور قسمت کے دھنی قلندرز کے جارح مزاج اوپنر بلے باز فخر زمان تین بار آؤٹ ہوتے ہوتے بال بال بچے اور ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 57 گیندوں پر 155 رنز کی برق رفتار اننگ کھیل کر ٹیم کی فتح میں اہم ترین کردار ادا کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے فیلڈرز نے فخر زمان کو دو مواقع فراہم کیے۔ ایک کے انفرادی اسکور پر پہلے آصف علی نے ان کا کیچ چھوڑ کر ابتدا میں قلندرز کو جکڑنے کا اہم موقع ضائع کیا۔ جارح مزاج اوپنر جب 71 رنز پر پہنچے تو حسن علی نے ان کا کیچ ڈراپ کرکے انہیں نئی زندگی فراہم کی۔
اسی دوران ایک ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر فخر زمان کو فیلڈ امپائر نے آؤٹ قرار دیا لیکن وہاں بھی وہ بال بال بچے۔ فخر زمان نے ری پلے دیکھا تو وہ خود بھی سمجھے کہ آؤٹ ہوگئے اور کریز سے واپس جانے لگے تاہم ہاک آئی پر گیند لیگ اسٹمپ کے باہر پچ ہوئی یوں فخر کو تیسری زندگی ملی اور یہی مومنٹ آف دی میچ تھا۔
فخر زمان نے اس کے بعد کوئی غلطی نہیں کی اور پی ایس ایل میں اپنے کیریئر کی دوسری سنچری داغ دی اور ان کی 57 گیندوں پر جارحانہ 115 رنز کی کھیلی گئی اننگ کی بدولت لاہور قلندرز اسکور بورڈ پر 226 رنز سجانے میں کامیاب ہوئی۔