مبینہ امریکی سائفر کی تحقیقات کے سلسلے میں وفاقی تحقیقات ایجنسی (ایف آئی ایف) نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو طلب کرلیا۔
ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کی جانب سے سابق وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں انہیں 24 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔
قبل ازیں ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ نے سائفر کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کو طلبی کیلیے نوٹس جاری کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو 25 جولائی کے روز ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا جہاں ان سے جوائنٹ انکوائری ٹیم تفتیش کرے گی۔ نوٹس میں سائفر سے متعلق تمام دستاویزات بھی مانگی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ عدم پیشی پر یکطرفہ کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں طلب کرلیا#ARYNews #FIA pic.twitter.com/bNzShkAe9p
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 19, 2023
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی ہدایت پر سائفر کی تحقیقات متعلق جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی تھی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے بھی طلب کیا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم کے خلاف سائفر معاملے پر ایف آئی اے کی تحقیقات پر جاری حکم امتناع واپس لیا تھا۔ سائفر کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت کی حکم امتناع ختم کرانے کی متفرق درخواست منظور کی گئی تھی اور ایف آئی اے کو سائفر کے معاملے پر تحقیقات کی اجازت مل گئی تھی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے وفاقی حکومت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سائفر تحقیقات پر جاری حکم امتناع واپس لیا تھا۔