فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد، وزارتِ داخلہ کا حکم جاری

اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کردی۔

ترجمان وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مؤثر عملدرآمد کیا جائے گا جس کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن ہوگا۔

ترجمان کے مطابق وزارتِ داخلہ نے جماعت الدعوۃ کی فلاحی تنظیم فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹس منجمد اور دفاتر سیل کرنے کا حکم جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد، عطیات دینے والے کو ایک کروڑ جرمانہ ہوگا

یاد رہے کہ دسمبر 2014 میں ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان تیار کیا گیا، جس کے تحت فوجی عدالتوں کا قیام، کالعدم تنظیموں پر پابندی، قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کو فعال اور مؤثر بنانا، نفرت انگیز تقاریر اور مواد کی روک تھام، دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ کی روک تھام سمیت دیگر اہم اقدامات کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ نیکٹا کا قیام 2009 میں حکومتی سطح پر کیا گیا تھا، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے جاری آپریشن کی نگرانی اور اس کی شفافیت کو بحال رکھنے کے لیے 2013 میں نیکٹا کو پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت مزید فعال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید نظر بند، گھر سب جیل قرار، جماعت الدعوۃ و ایف آئی ایف واچ لسٹ‌ میں‌ شامل

پارلیمانی ایکٹ کے تحت نیکٹا کے چیئرمین موجودہ وزیراعظم ہیں اور صوبوں کے گورنرز پر مشتمل ایک باڈی تشکیل ہے جو  ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن پر اپنی اجلاسوں میں اپنی تجاویز پیش کرتی ہے۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیر داخلہ کے سیکریٹری اور تمام حساس اداروں کے سربراہان نیشنل کاؤنٹرر ٹیررازم اتھارٹی کا حصہ ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے نومبر 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد جماعت الدعوۃ پر کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے پابندیاں عائد کی تھیں بعدازاں سال 2014 میں امریکا نے بھی جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر مالی پابندیاں عائد کی تھیں اور حافظ سعید کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر انعام دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔