اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن کو آج ہی صدر سے ملاقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی نوےدن میں عام انتخابات کےانعقادسےمتعلق کیس کی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عدالت کو بتایا، اگر صدرآپ کو نہ بھی بلائیں پھربھی آپ ان کادروازہ کھٹکھٹادیں ، جس پرالیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن صدر سے مشاورت کرے گا، الیکشن کمیشن آئینی بحث میں پڑے بغیرصدر سےمشاورت پر آمادہ ہے۔
چیف جسٹس نے آج ہی صدرمملکت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل مشاورت میں آن بورڈ رہیں، سیاسی جماعتوں یا ان کے وکلا کو صدر سے ملاقات میں مت لے جایا جائے ساتھ ہی صدر مملکت اور الیکشن کمیشن ملاقات کیلئے اٹارنی جنرل اپنی خدمات پیش کریں ، صدر مملکت کے ملٹری سیکریٹری بھی ملاقات میں شریک ہوں گے۔
سپریم کورٹ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت چاہتی ہے معاملہ حل ہو کیس کو نہیں چلانا چاہ رہے، مشاورت کے بعد تاریخ کے ساتھ آئیں ہم حکم دیں گے، کسی بحث میں نہیں پڑنا چاہتے، جو بھی تاریخ دیں گے اس پرتبدیلی نہیں ہو گی، کسی بھی حالات میں انتخابات کی تاریخ میں توسیع درخواست نہیں لیں گے، صدر اور الیکشن کمیشن کے اختیارات نہیں لے رہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت صرف اس مسلئے کا حل چاہتی ہے تکنیکی پہلوؤں میں الجھنانہیں چاہتے، الیکشن کمیشن نے کہا حلقہ بندیوں کا عمل 30 نومبر کو مکمل ہوگا اور اس کے بعدالیکشن شیڈول جاری ہو سکتا ہے، تمام مشق 29 جنوری بروز پیر کو مکمل ہوگی۔
حکم نامے کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل میں زیادہ عوامی شرکت کیلئےاتوار کے روز کی تجویز دی ، چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو آج ہی صدر مملکت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی صدر سے رابطہ کریں، اٹارنی جنرل مشاورتی عمل میں آن بورڈ رہیں، اٹارنی جنرل الیکشن کمیشن اور صدر کی چائے پرملاقات کرانےکااہتمام کرے، فون اٹھائیں اور صدر کےملٹری سیکرٹری کوملیں۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ جو تاریخ دی جائے اس پر عملدرآمد کرنا ہوگا،سپریم کورٹ بغیر کسی بحث کے انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے، عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سےہوگا، الیکشن کمیشن ملاقات کرکےکل سپریم کورٹ کوکل آگاہ کرے۔
حکم نامے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق 30 نومبر کو حلقہ بندی کا عمل مکمل ہوگا، 5دسمبر کو حلقہ بندیوں کے نتائج شائع ہونگے، الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندی شائع ہونے کے بعد انتخابی پروگرام جاری ہوگا، الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی پروگرام 30 جنوری کو مکمل ہوگا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابنق الیکشن کمیشن چاہتا ہے انتخابات اتوار کے دن ہوں، نتخابی پروگرام کے بعد پہلا اتوار 4 فروری بنتا ہے،عوام کی شرکت کیلئے الیکشن کمیشن چاہتا ہے انتخابات 11 فروری کو ہونگے، الیکشن کمیشن آج صدر سے ملاقات کرکے انتخابات کی تاریخ کا تعین کرے، صدر اور الیکشن کمیشن کے درمیان جو بھی طے ہو عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے، تحریر پر صدر اور الیکشن کمیشن کے دستخط ہونا لازمی ہیں، ساتھ ہی الیکشن کمشنر اپنے ممبران سے خود مشاورت کرے، آج کے عدالتی حکم پر ابھی دستخط کریں گے۔
سپریم کورٹ نے عدالتی حکم کی تصدیق شدہ نقول صدر، الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنا پروگرام عوام میں لیکر جائیں جسے پسند آئے گا ووٹ دیدیں گے۔