اسلام آباد: وزارت خزانہ کی ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے چھ ماہ میں ترسیلات زر، درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر محصولات، نان ٹیکس آمدنی، سرمایہ کاری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ترسیلات زر میں 6.8 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ اس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔
متعلقہ: رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار کیا ہوگی؟ آئی ایم ایف کی اہم پیشگوئی
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال برآمدات میں 7.5 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، برآمدات گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال 1.1 ارب ڈالر بڑھیں۔ اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 71.1 فیصد کی کمی ہوئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر میں پانچ ارب ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال ایف بی آر محصولات میں چھ ماہ میں 30.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، نان ٹیکس آمدنی میں رواں مالی سال 116.5 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال مالی خسارے میں 43 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مالی خسارہ 1683 ارب روپے سے بڑھ کر 2408 ارب روپے تک پہنچ گیا، پرائمری بیلنس میں 103.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 6 ماہ میں مہنگائی 25 فیصد سے بڑھ کر 28.8 فیصد تک پہنچ گئی۔