ریاست اور اداروں کیخلاف اشتعال انگیز تقریریں، پی ٹی آئی رہنماؤں پر مقدمہ درج

پی ٹی آئی جلسے

بلوچستان میں ریاست اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے جرم میں حلیم عادل شیخ، شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار سمیت دیگر 28 رہنماؤں پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ بوستان تھانے کے لیویز افسر عبدالغنی کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں عوام کو اکسانے، انتشار پھیلانے اور ریاست کے خلاف بغاوت کی دفعات شامل ہیں۔

ایف آئی آر میں حلیم عادل شیخ، شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کے علاوہ صوبائی رہنما شریف توخی، اشتہاری ملزم عبدالباری کاکڑ، جہانگیر رند، مرکزی رہنما میر اشفاق، نوابزادہ شریف جوگیزئی، معظم بٹ، مہوش جنجوعہ، عبدالباری بڑیچ، خورشید احمد، رحیم کاکڑ، عتیق کاکڑ اور دیگر کو نامزد کیاگیا۔

حکام نے تھانے کی حدود میں ریاست مخالف وال چاکنگ مٹانے کا حکم دیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے ریاست مخالف نعرے لکھے گئے تھے، عطا اللہ نیازی، سیف اللہ کاکڑ، صحبت تارن، رانا سلیم اور عتیق خان نے چاکنگ کی، کلی خانان بوستان میں عتیق خان کے گھر پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا جلسہ تھا۔

متن میں کہا گیا کہ تمام رہنماؤں نے ریاست اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں، یہ عمل عوام کو اکسانے، انتشار پھیلانے اور بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔