ثابت ہوگیا طاقتور جب چاہے آئین اور قانون کو روند سکتا ہے، فردوس عاشق

ثابت ہوگیا طاقتور جب چاہے آئین اور قانون کو روند سکتا ہے، فردوس عاشق

اسلام آباد: سیکریٹری اطلاعات استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) فردوس عاشق اعوان نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سزا معطلی کے عدالتی فیصلے پر شدید تنقید کر دی۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آج ایک فیصلہ آیا جس کی گونج کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر نظر آ رہی تھی، ایک سیاسی جماعت اس فیصلے کو سوشل میڈیا کی زینت بنا چکی تھی جبکہ خوشیاں منانے کا سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دل کی بات زبان پر لا کر پیغام دیا گیا کہ کس طرح کا فیصلہ چاہتے ہیں، پیغام دیا گیا کہ ان کے دل اٹک جیل کے قیدی 804 کے ساتھ کیسے دھڑک رہے ہیں، ثابت ہوگیا طاقتور جب چاہے آئین اور قانون کو روند سکتا ہے، مرغن غذائیں فراہم کر کے ایک نہیں دو پاکستان کا عملی نمونہ سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سزا کی معطلی کے ساتھ مختلف آرا سامنے آئیں، اس مقدمے کے ساتھ جڑا بیانیہ سب کو سننے کو مل رہا ہے، ہم ہر حال میں پاکستان کے آئین و قانون کی بالادستی دیکھنا چاہتے ہیں لیکن آج کے فیصلے سے انصاف کے نظام کی قلعی کھل چکی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سزا معطلی سے یہ طے نہیں ہوا کہ انہیں صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ مل گیا، آج کے فیصلے سے وہ مجرم سے محترم نہیں بن گئے، مطالبہ کرتے ہیں کہ قیدی نمبر 804 کے کھانے باقی قیدیوں تک یقینی بنائے جائیں۔

نیوز کانفرنس میں مہنگائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ مہنگائی بے لگام ہو چکی ہے، بجلی کے بل تعزیانے بن کر عوام پر برس رہے ہیں، سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے عوام کو اس دلدل میں دھکیلا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترقیاتی منصوبے پس پشت ڈال کر پیسے مہنگائی کے ستائے عوام کو ریلیف کیلیے دیا جائے، 95 فیصد عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں، مہنگائی کی سزا بھگتنے والی عوام اس قید سے رہائی چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نظر ثانی کیلیے ڈائیلاگ شروع کیا جائے، بجلی کے بلوں نے عوام کی آخری سانسیں بھی چھین لی ہیں، استحکام پاکستان پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ عوام کو ہر صورت ریلیف دیا جائے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام کو کسی کی سزا معطلی سے دلچسپی نہیں، عوام مہنگائی کی قید سے نجات چاہتی ہے، دو وقت کی روٹی مڈل کلاس کیلیے چیلنج بن گئی ہے، عوام نگراں وزیر اعظم کو مسیحا کے روپ میں دیکھنا چاہتی ہے، عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے۔