اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، الشفاء اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں آئی سی یو میں موجود تمام مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پہلا طیارہ غزہ سے 15 بچوں اور ان کے اہل خانہ کو لے کر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچ گیا ہے۔
عرب نیوز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سنیچر کو پہنچنے والا یہ طیارہ یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید کی جانب سے اس اینیشی ایٹیو کا حصہ ہے جس کے تحت ایک ہزار فلسطینی بچوں کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ امارات کے ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق ابوظہبی پہنچنے کے بعد امارات کے ہسپتالوں کی طبی ٹیموں نے غزہ کے متاثرین کا استقبال کیا۔ آنے والے ہفتوں میں مزید زخمی فلسطینیوں کے آنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
شدید زخمی اور جُھلسنے والے بچوں کے ساتھ ساتھ کینسر میں مبتلا نوجوانوں کو غزہ سے رفح راہداری پہنچایا گیا جہاں سے ان کو یو اے ای کے لئے العریش انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ کیا گیا۔
یو اے ای کی معاون وزیر خارجہ برائے صحت ماہا برکات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امارات کے ہسپتال زخمی فلسطینی بچوں اور ان کے اہل خانہ کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یو اے ای نے 20 ملین ڈالر کا امدادی پیکج مختص کیا ہے اور 14 سو ٹن خوراک، خیمے اور ادوایات لے کر 51 طیارے غزہ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں۔
بعد ازاں یو اے ای کے صدر نے غزہ کی پٹی میں ایک فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں جہاں ایندھن اور ضروری اشیا کی عدم موجودگی کی وجہ سے مرکزی ہسپتال اور طبی ادارے غیرفعال ہو گئے ہیں۔