اسلام آباد : عدالت نے مچھلی کی نیلامی کے خلاف مقدمے میں محکمہ فشریز سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ کیا درخواست گزار یہ چاہتا ہے کہ مچھلی نہ نکالی جائے اور وہ وہیں مرجائے؟
تفصیلات کے مطابق راول ڈیم کی مچھلی کی نیلامی کے خلاف کیس ہائی کورٹ نے محکمہ فشریز سمیت دیگر فریقین کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کردیا ہے، ہائی کورٹ نے پری ایڈمیشن نوٹس جاری کرکے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا درخواست گزار یہ چاہتا ہے کہ نیلامی نہ کی جائے اور مچھلی وہیں مرجائے؟ درخواست گزار کا اس سے کیا تعلق ہے کیا وہ چاہتا ہے کہ لوگ مچھلی نہ کھا سکیں؟۔
کیس کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ راول ڈیم کو لیزآؤٹ کرنا قانون میں موجود نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یعنی درخواست گزار چاہتا ہے کہ مچھلی نہ نکالی جائے اور وہ وہیں مرجائے؟
لگتا ہے لوگوں نے درخواست گزار کو سامنے لاکر فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے، درخواست گزار کیوں چاہتا ہے یہ نیلامی نہ ہو۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار مچھلیوں میں ایکسپرٹ ہے؟
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ درخواست گزار آج خود عدالت میں موجود نہیں ہے، چیف جسٹس نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔