ترکیہ میں گزشتہ ہفتے آنے والے تباہ کن زلزلے میں ایک جانب جہاں اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں وہیں قدرت کے کرشمے بھی ظہور پذیر ہو رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے آنے والے 7.8 شدت کے قیامت خیز زلزلے نے ترکیہ کے جنوبی علاقے میں سب سے زیادہ تباہی مچائی جہاں 10 شہر چند سیکنڈوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ وہاں اموات کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور اس میں وقت گزرنے کے ساتھ مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
تاہم جہاں تباہ کاریاں بڑھ رہی ہیں وہیں تباہی کے اس منظر نامے میں قدرت کے کرشمے بھی ظہور پذیر ہو رہے ہیں اور کئی کئی دن بعد ملبے تلے دبے افراد کو زندہ سلامت نکالا جا رہا ہے جن میں مرد وخواتین کے ساتھ بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
زلزلہ متاثرہ علاقے سے 5 دن تک ملبے تلے دبے شیر خوار بچے کو امدادی کارکنوں نے زندہ نکالا اور اسے ایئر ایمبولینس کے ذریعے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسپتال میں اس بچے کی معصومیت نے تمام اسٹاف کے دل موہ لیے اور جب اس کی تصویر اور خبر نشر اور سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو اس معصوم بچے نے پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے اور طبیعت بہت ہے تاہم سب کو اس ننھے معصوم کے والدین کی تلاش ہے جن کا اب تک سُراغ نہیں مل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ترکیہ میں 104 گھنٹے ملبے تلے دبا شخص قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا
اسپتال کے عملے کا کہنا ہے کہ ہم پولیس اور امدادی کارکنوں کی مدد سے اس کے والدین تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم جب تک بچے کے والدین نہیں ملتے ہم اس بچے کی دیکھ بھال کریں گے۔