سکھر : راوی چناب اور ستلج کا بڑا سیلابی ریلا 4 ستمبر تک گڈو بیراج پہنچے گا، جس کے باعث اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں تباہی مچانے والے سیلابی ریلے سندھ کی طرف بڑھنے لگے ہیں، دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے، جس کے بعد بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ایریگیشن حکام نے بتایا کہ پنجاب سے آنے والے بڑے سیلابی ریلے پنجند کے مقام پر یکجا ہوں گے، جس کے بعد وہ دریائے سندھ میں شامل ہو کر گڈو بیراج تک پہنچیں گے۔ گڈو بیراج پر اس وقت پانی کی آمد تین لاکھ پچانوے ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ گزشتہ بارہ گھنٹوں میں اکسٹھ ہزار کیوسک اضافہ ہوا ہے اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے۔
ماہرین آبپاشی نے پیش گوئی کی ہے کہ راوی، چناب اور ستلج سے آنے والا بڑا سیلابی ریلا 2 ستمبر کو پنجند بیراج سے ہوتا ہوا دریائے سندھ میں شامل ہوگا اور 4 ستمبر تک گڈو بیراج پہنچے گا، جہاں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چنیوٹ پل سے گزرنے والا 8 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گڈو بیراج تک پہنچتے پہنچتے 5 سے 6 لاکھ کیوسک رہ جائے گا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر پانی کی سطح 5 سے 7 لاکھ کیوسک جبکہ سکھر بیراج پر 5 سے 6 لاکھ کیوسک کے درمیان ہو سکتی ہے۔
ادھر سندھ کے صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا ہے کہ اصل صورتحال پنجند بیراج سے پانی کے اخراج کے بعد واضح ہوگی۔ ان کے مطابق سندھ حکومت کے پاس انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے دو دن کا وقت ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ نے محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کر سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ کچے کے علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے بھی پیشگی اقدامات کر لیے گئے ہیں