وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں تاجر برادری نے 37 اے قانون مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کے تاجر برادری کے ساتھ مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں چیمبرز آف کامرس اور تاجروں کی تنظیموں کی نمائندے بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں فنانس ایکٹ 2025 کے تحت متعارف کروائے گئے سیکشن 37 اے پر بھی غورو خوض کیا گیا، وزیر خزانہ نے کاروباری برادری کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
وزیر خزانہ سے ملاقات میں تاجر برادری نے 37 اے قانون موخر کرنے کا مطالبہ کردیا، ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرم نے کہا کہ متنازع قانون پر کمیٹی ایک ماہ میں فیصلہ کرے گی، کراچی چیمبر آف کامرس نے بھی 37 اے سیکشن موخر کرنے کا مطالبہ کیا۔
کراچی چیمبر کے صدر جواد بلوانی نے کہا کہ وزیر خزانہ سے 37 اے قانون موخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور چیمبر کے صدر ابو ذرشاد نے کہا کہ حکومت نے 37 اے قانون ایک ماہ کے لیے موخر کیا تو ہڑتال نہیں کریں گے، حکومت نے اگر ایسا نہ کیا تو ہڑتال کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا مقصد صرف بڑے پیمانے پر ٹیکس فراڈ کی روک تھام ہے، حکومت کا مقصد جائز اور دیانت دار کاروبار کو ہراساں کرنا نہیں ہے۔
تاجروں کے تحفظات دور کرنے کے لیے معاون خصوصی ہارون اختر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی میں وزیر مملکت بلال اظہر کیانی اور رانا احسان افضل خان شامل ہوں گے، چیئرمین ایف بی آر، بزنس کمیونٹی اور چیمبرز کے نمائندگان بھی شامل ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی آئندہ 30 دن میں درپیش مسائل پر تفصیلی مشاورت کرے گی، متفقہ اور قابل عمل حل وزیراعظم اور کابینہ کو پیش کرے گی۔