امید ہے افغانستان میں قیام امن کیلئے ہماری مخلصانہ کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوں گی، وزیر خارجہ

اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے اکستان خطے میں اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے، امید ہے افغانستان میں کئی دہائیوں پر محیط بدامنی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے ہماری مخلصانہ کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوں گی۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں، صحافیوں، ماہرین تعلیم اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، جس میں پاک افغان تعلقات، افغان مفاہمتی عمل سمیت باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وفد کے شرکاءنے افغان امن عمل کے سلسلے میں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پاکستان اور بالخصوص وزیر خارجہ کے عزم اور کاوشوں کی تعریف کی۔

وفد نے افغانستان اور پاکستان کے مابین اعتماد سازی، دو طرفہ سیاسی و تجارتی تعاون کے فروغ ، کے حوالے سے اپنی تجاویز وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو پیش کیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں قوی امید ہے کہ افغانستان میں کئی دہائیوں پر محیط بدامنی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے ہماری مخلصانہ کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہونگی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاءوفد کو یقین دلایا کہ پاکستان خطے میں اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے۔

مزید پڑھیں : پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم نکتہ افغانستان میں قیام امن ہے، وزیرخارجہ

گذشتہ روز شاہ محمودقریشی نے پاک افغان ٹریک ٹو ڈائیلاگ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم نکتہ افغانستان میں قیام  امن ہے، حکومت میں آنے کے بعد کابل کے 4 دورے کیے، افغانستان کے حوالے سے ہماری سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا  پاکستان افغان مفاہمتی عمل کا حامی اور سہولت کار ہے، امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں معاونت کی، افغانستان پاکستان کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان سے اچھے تعلقات ہماری ترجیح ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا  اعتمادسازی کے لیے پاک افغان ایکشن پلان فارپیس کولاگوکرنا ہوگا، افغانستان میں امن وہاں کے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی آسکتا ہے،  پاکستان افغان امن عمل میں امریکا کی تمام ترمعاونت کررہا ہے، انٹرا افغان ڈائیلاگ کے ذریعے ہی معاملات ٹھیک کیے جاسکتے ہیں۔