غیرملکی شوہر کی شہریت، پاکستانی خاتون مقدمہ جیت گئیں

مخصوص نشستوں پر ممبران کی گورنر ہاؤس میں حلف برداری ہائیکورٹ میں چیلنج

پشاور ہائی کورٹ نے پاکستانی خاتون کے غیر ملکی شوہر کو شہریت دینے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں افغان شہری کو پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا ہے۔

ثمینہ روحی نامی خاتون نے سال دو ہزار اکیس میں اپنے وکیل سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈوکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے پاکستان سیٹزن شپ ایکٹ 1951 کے سیکشن (2) 10 کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست گزارہ ثمینہ روحی پاکستانی شہری ہے اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے نصیر نامی شخص سے 1980 شادی کی ہے اور اب ان کے جوان بچے بھی ہیں ثمینہ روحی کا شوہر اس وقت کویت میں ملازمت کررہے ہیں اور چھٹیوں میں اپنے فیملی سے ملنے پاکستان آتے ہیں, ثمینہ چاہتی تھی کہ ان کے شوہر کو پاکستانی شہریت ملے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا اور اب عدالت نے محفوظ فیصلہ جاری کیا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے اپنے تحریری فیصلے جو پانچ صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس عبدالشکور نے تحریر کیا ہے میں قرار دیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے پاکستان سیٹزن ایکٹ 1951 کے سیشکن 10(2) کو آئین سے متصادم قرار دے چکی ہے۔

ہائیکورٹ شرعی عدالت کے حکم کی پابند ہے حکومت پاکستان درخواست گزارہ کے شوہر کو شرعی عدالت فیصلے کی روشنی میں شہریت دیں۔

تحریری فیصلے کی روشنی میں نادرا کو وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی نصیر نامی شخص کو کارڈر جاری کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

ثمینہ روحی کے وکیل نے کیا کہا؟

درخواست گزار ثمینہ روحی کے وکیل سیف اللہ محب کاکاخیل نے بتایا کہ عدالت نے پاکستانی خاتون کے شوہر کو پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا ہے اور امید ہے کہ نادرا ان کو جلد شہریت کارڈ جاری کرے گا۔

سیف اللہ کاکاخیل نے بتایا کہ جب سوویت یونین نے افغانستان پرحملہ کیا تو اس وقت بڑی تعداد میں افغانستان کے لوگ پاکستان ہجرت کرکے آئیں، اور زیادہ تر مہاجرین خیبرپختونخوا میں ٹہرے، افغانستان میں کئی سال جنگ جاری رہی جس کے باعث افغان مہاجرین نے یہاں پر قیام کیا اور اپنا کاروبار بھی شروع کیا۔End violence and serious human rights violations against Afghan refugees -  Amnesty International

سیف اللہ نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ اور افغانستان کے لوگوں کا کلچر اور رہن سہن کے طور و طریقے زیادہ تر ملتے جلتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں پر پاکستان اور افغانستان کے لوگوں کے درمیان رشتہ داریاں بھی قائم ہوئی ہے، جن افغان خواتین نے پاکستانی مردوں سے شادی کی ان خواتین کو تو شہریت کارڈ مل گئی ہے لیکن جن پاکستانی خواتین نے افغان شہریوں سے شادی کی ان کو مسائل کا سامنا رہا۔

سیف اللہ کاکاخیل نے بتایا کہ اب ان لوگوں کا مسئلہ حل ہوگا ہائیکورٹ نے شرعی عدالت فیصلے کی روشنی میں ان کو شہریت کارڈ جاری کرنے حکم دیا ہے اس سے بہت سے افغان بھائی جنہوں نے پاکستانی خواتین سے شادی کی ہے ان کے مسائل ہوجائے گے۔

پاکستان اوریجن کارڈ کیا ہے؟

پشاور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے کے بعد نادرا کے لیگل ایڈوائزر شاھد عمران گگیانی نےاے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان اوریجن کارڈ کا اجرا ایک طریقہ کارکے تحٹ ہوتا ہے جو غیر ملکی شخص حاصل کرنا چاہتا ہے وہ پہلے نادرا میں درخواست دے گا۔Pakistan Origin Cardپاکستان اوریجن کارڈ ان غیر ملکیوں کو مل سکتا ہے جن کے ماں باپ پاکستانی رہ چکے ہوں، دوسرے وہ لوگ جن کی بیوی غیر ملکی ہوں یا کسی پاکستانی خاتون کا شوہر تو وہ بھی اپلائی کرسکتے ہیں۔

ایک مکمل طریقہ کار اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد یہ کارڈ اہل شخص کو دیا جاتا ہے۔