اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھی نہتے اور معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو کردار ادا کرنے دے۔
ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن کا مقدمہ اس وقت عدالت میں ہے، عدلیہ کے احترام میں مقدمے پر تبصرہ نہیں کریں گے۔
دفتر خارجہ نے بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔
بریفنگ میں ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ترک صدر کی دعوت پر ترکی روانہ ہو رہے ہیں، وزیر اعظم ترک صدر سے ملاقات اور دو طرفہ مذاکرات کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا حالیہ بیان ان کی ایک سال پہلے کی ٹویٹ سے دوری ہے، ہم مثبت پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کے تحت افغانستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے پاکستان کی سہولت کاری سے متعلق دوروں میں آگاہ کیا، ہمسایہ ممالک نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔ ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی۔
جرمن سفیر کے پاکستان کے مسائل پر ٹویٹس پر ترجمان دفتر خارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام سفیروں کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا مکمل احترام کرتا ہے۔ جرمن سفیر متعلقہ حکام کو بتا کر سفر کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے بنگلہ دیشی حکومت کا انتخابات میں دوبارہ کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے 1974 کے سہ فریقی معاہدے کے تحت مثبت انداز میں بڑھیں گے۔