خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار دینے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست سابق صدر ہائی کورٹ راوپنڈی بارتوفیق آصف نے دائر کی، درخواست میں کہا گیا لاہورہائی کورٹ نے13 جنوری کوخصوصی عدالت کو غیرقانونی قراردیا استدعا ہے فیصلےکوغیرآئینی قرار دےکرکالعدم قرار دیا جائے۔

دائر درخواست میں کہا گیا خصوصی عدالت سے متعلق درخواست ہائی کورٹ کے دائرہ سماعت میں نہیں، فیصلے میں آرٹیکل 6 میں ترمیم کی صحیح تشریح نہیں کی، ہائی کورٹ عدم موجودگی پر ٹرائل کے سپریم کورٹ فیصلے پر سوال نہیں اٹھا سکتی۔

مزید پڑھیں : پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دینے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار

یاد رہے سابق صدر پرویزمشرف نے خصوصی عدالت کےخلاف درخواست دائرکی تھی ، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آئین شکنی کیس کی سماعت کرنیوالی خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

عدالت نے کریمنل لااسپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976کی دفعہ9 بھی کالعدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرٹیکل6 کےتحت ترمیم کا اطلاق ماضی سےنہیں کیاجاسکتا۔

خیال رہے کہ 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔