سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں 15 فروری سے قبل عام انتخابات کا امکان مسترد کر دیا۔
کنور دلشاد نے کہا کہ 266 قومی اسمبلی اور 493 صوبائی اسمبلی کی نشستیں ہیں، حلقہ بندیوں میں 4 سے 6 ماہ لگ سکتے ہیں لہٰذا 15 فروری سے پہلے حلقہ بندیوں کا مرحلہ مکمل ہونا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلا الیکشن 15 فروری سے پہلے ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا، الیکشن کمیشن قانونی طور پر نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہوگیا ہے، آبادی کی بنیاد پر الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کروا سکتا ہے، نشستوں میں اضافہ کرنا دوتہائی اکثریت کے بغیر ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو چیئرمین شپ چھوڑنی پڑے گی، قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اب پارٹی کے سربراہ نہیں رہ سکتے، فیصلے کے خلاف 30 کے اندر ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پہلی بار کسی عوامی نمائندے کو کرپٹ پریکٹس پر سزا ہوئی ہے، توشہ خانہ کا اہم فیصلہ ہے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن مدعی تھے، کرپٹ پریکٹس پر سزا ہونا سنگین معاملہ ہے، کرپٹ پریکٹسز کے خلاف سیشن عدالت کا پہلا بڑا فیصلہ ہے۔