بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری ہوگی؟ وزیرقانون کا اہم بیان

بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر سپریم کورٹ حاضری پر وزیرقانون نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ ہے ادب سے سرِتسلیم خم کروں گا مگر تاریخی طور پر ایسا ہوتا نہیں ہے اس طرح تو ہزاروں سزایافتہ قیدی ہیں اور جیلوں میں ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ عدالتی کارروائی براہ راست ٹی وی پر نشر ہوگی؟ جس پر وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ میرا خیال ہے یہ عدالت کوہی ریگولیٹ کرنا چاہیے براہ راست نشریات سے متعلق مناسب احکامات جاری کرنے چاہیے۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں کہا کہ ایک تاثر  پیدا کردیا گیا جیسےعدلیہ میں مداخلت ہو رہی ہے پہلے بھی 6 ججزکا خط آیا اس پرکمیشن بنایا تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو، سپریم کورٹ نے اس پر نوٹس لیا اب وہ معاملہ عدالت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادعدلیہ ہی ملک کو آگے لے کرجاتی ہے، پاکستان کو آج اتحاد کی ضرورت ہے، ایسا نہیں ہے کہ عدلیہ نے ہی سب کچھ کرنا ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ آج کل ٹی وی، اخبار، میڈیا پرسوشل میڈیا ریگولیٹرکے حوالے سے کافی چرچہ تھا، آج وہ ڈرافٹ منظوری کے لیے کابینہ میں آیا تھا، کچھ گائیڈ لائن مختص کی گئیں جو آئین پاکستان کے مطابق ہیں۔

واضح رہے کہ آج منگل کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بڑی عجیب صورت حال ہے کہ درخواست گزار اپیل میں ریسپانڈنٹ ہیں اور ان کی نمائندگی نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا بانی پی ٹی آئی کا خط پہلے ہمارے نوٹس میں نہیں لایا گیا، پہلے بتایا جاتا تو اس حوالے سے مشاورت کر کے انتظامات کرتے، بانی پی ٹی آئی اس کیس میں فریق ہیں، ان کی نمائندگی ہونی چاہیے، اس لیے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری کے لیے انتظامات کیے جائیں۔