کرک میں دہشت گردوں کی فائرنگ ، ایف سی کے 4 اہلکار شہید

فائرنگ کرک

کرک: خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایف سی کے 3 اہلکار اور ایک ڈرائیور شہید ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے امان کوٹ میں دہشتگردوں کی بزدلانہ فائرنگ کے نتیجے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے تین اہلکار اور ایک ڈرائیور شہید ہوگئے۔

پولیس نے بتایا کہ شہید ہونے والے اہلکاروں میں لانس نائیک محمود شاہ، سپاہی شاہد، سپاہی رؤف اور ڈرائیور شاہ پور شامل ہیں، جو ایک کمپنی کی سیکیورٹی پر مامور تھے۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، شہید اہلکاروں کا تعلق لکی مروت اور ٹانک سے بتایا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کرک میں دہشت گردوں کے حملے کو فتنہ الہندوستان کی کارروائی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ "لانس نائیک محمود شاہ، سپاہی شاہد، سپاہی رؤف اور ڈرائیور شاہ پور نے شہادت کا بلند رتبہ پایا۔ ہم ان عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا کی قربانیاں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔”

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو حملے میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعلیٰ نے شہدا کے اہل خانہ سے اظہار عقیدت کرتے ہوئے کہا کہ "ہم اپنے محافظوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔”

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں ایف سی اہلکاروں کی گاڑی پر دہشتگرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے ڈرائیور سمیت چار اہلکاروں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "شہید اہلکاروں کی بہادری، فرض شناسی اور قربانی ناقابل فراموش ہے۔ ہم ان کے خون کے ہر قطرے کا حساب لیں گے۔”

بلاول بھٹو نے شہید اہلکاروں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔