آزادی مارچ؛ اسلام آباد میں ریڈ زون سیل کرنے کا آغاز

اسلام آباد: جمعیت علماءاسلام (ف) کے آزادی مارچ کے سلسلے میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریڈزون کو سیل کرنے کا آغاز ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے حوالے سے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تیاریوں کو حتمی شکل دینا شروع کردی ہے۔

اسلام آباد کے ریڈزون کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا جارہا ہے، ڈی چوک کے اطراف کنٹینرزکے 2 حصارقائم کیے گئے ہیں جب کہ حساس تنصیبات اور اہم شاہراؤں کو بند کرنے کے لیے مزید کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

حکام نے اسلام آباد کی سیکورٹی کے لیے پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔

دوسری جانب آئی جی اسلام آباد محمد عامرذوالفقار خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں آزادی مارچ کے حوالے سے افسران اوراہلکاروں کوضروری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس محمد عامر ذوالفقار نے کہا کہ افسران اورجوانوں کےساتھ میں خودموجودرہوں گا اور تمام تر عمل کی بذات خود نگرانی بھی کروں گا۔

گزشتہ روز حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے تھے البتہ دونوں طرف سے رابطے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی اوررہبرکمیٹی کی ملاقات کی اندرونی کہانی کچھ ایسی ہے کہ مذاکرات کے دوران آزادی مارچ کے مقام کا تعین نہ ہوسکا، اپوزیشن کےتجویزکردہ3مقامات کو حکومتی کمیٹی نےمسترد کیا اور  پریڈ گراؤنڈمیں جلسےکی تجویز دی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ اپوزیشن کی جانب سے ڈی چوک،چائنہ چوک اورپارلیمنٹ کےسامنےاحتجاج کی تجویز دی گئی، جنہیں حکومت نے یکسر مسترد کردیا۔