لندن: غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے اور برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی سکس کے سربراہان کی فون پر ہونے والی گفتگو سامنے آ گئی ہے۔
ہفتے کے روز فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز اور ایم آئی 6 کے چیف رچرڈ مور نے کہا کہ دونوں ایجنسیوں نے غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور فریقین میں تحمل لانے کے لیے تمام انٹیلیجنس چینلز کو استعمال کیا ہے۔
CIA اور MI6 کے سربراہان نے غزہ جنگ بندی کے لیے مشترکہ اپیل جاری کی، اور کہا کہ وہ غزہ جنگ بندی کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی فلسطینی شہریوں کے مصائب اور ہولناک جانی نقصان کو ختم کر سکتی ہے اور 11 ماہ کی جہنم کی قید کے بعد یرغمالیوں کو گھر پہنچا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور برطانیہ دونوں اسرائیل کے کٹر اتحادی ہیں، تاہم لندن نے اس ہفتے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کے لائسنسوں کی ایک چھوٹی سی تعداد کو معطل کر دیا ہے، الجزیرہ کے مطابق اس کی وجہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے دوران بین الاقوامی قانون کی ممکنہ خلاف ورزی ہے۔
نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا، اینٹنی بلنکن
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے امریکی اور برطانوی مدد اور حمایت کے ساتھ غزہ کو مکمل طور پر تباہ و برباد کرنے کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی مارے گئے ہیں، جب کہ اب تک غزہ میں 40,878 فسلطینی شہید ہو چکے ہیں، زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔
امریکی کانگریس کے نمائندگان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن مغربی کنارے میں جاری جارحیت سے آنکھیں نہیں پھیر سکتے، مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیاں روکنی ہوں گی۔