غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ عمارت سے چودہ گھنٹے بعد بچی کو زندہ نکال لیا گیا. ریسکیو ورکرز نے بچی کو کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد نکالا۔
فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ غزہ میں معصوم بچوں کے قتل کا تذکرہ کرتے ہوئے رو پڑے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کے دوران غزہ میں معصوم بچوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا غزہ میں بچے اپنے جسموں پر نام لکھ رہے ہیں تاکہ اُن کی لاشوں کو شناخت کیا جاسکے۔
اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔
تغطية صحفية: "في واحدة من أبهى صور الثبات الفلسطيني.. طفلة تساعد بيدها طواقم الإنقاذ التي ترفع الركام عنها في قطاع غزة". pic.twitter.com/kay9JcyBFh
— شبكة قدس الإخبارية (@qudsn) November 7, 2023
اسرائیلی جارحیت سے ہونے والی تباہی کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا غزہ میں صورتحال ڈراؤنے خواب جیسی ہے اسرائیل بمباری میں شہریوں، اسپتالوں، پناہ گزینوں کیمپوں کونشانہ بنا رہا ہے جو تباہی ہوئی اس کے مقابلے میں پانچ فیصد امداد بھی غزہ نہیں پہنچائی گئی۔
ایک ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10ہزار 328 ہو گئی۔ شہدا میں 4ہزار 237 بچے اور 2ہزار 719 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 26ہزار ہو گئی۔