اسرائیل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان بنادیا ، ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید

غزہ بچوں قبرستان

غزہ : اسرائیل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان بنادیا، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ ہر دس منٹ میں ایک بچہ اور روزانہ400 بچے شہید ہورہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کے خوفناک اعداد و شمار جاری کردیے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہردس منٹ میں ایک بچے کی جان جارہی ہے اور روزانہ چار سو سےزائد بچے شہید یا زخمی ہورہے ہیں، شہید بچوں میں ایک دن کے بچے بھی شامل ہیں۔

یونسیف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد ساڑھے تین ہزارسے بڑھ چکی ہے اور مجموعی طور پر آٹھ ہزار چار سو شہدا میں تہتر فیصد تعداد بچوں ، خواتین اورعمر رسیدہ افراد کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ مسلسل بمباری اور امدادی سامان کی عدم دستیابی کے باعث اسپتالوں میں طبی سہولتیں ختم ہونے سے نومولود بچوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑچکی ہیں ۔

یاد رہے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں اسرائیلی تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پراسرائیلی بمباری سےمتاثرین میں بڑی تعدادبچوں کی ہے ، بچوں کی حفاظت کیلئے اسرائیل جنگ بندی اور راہداری دے۔

یونیسیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ میں تشدد بند کرے، غزہ کے مناظر سے خوفزدہ ہیں، متاثرین میں بچوں کی بڑی تعداد ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا تھا کہ 11 لاکھ فلسطینیوں کو جانے کا حکم دیا گیا لیکن ان کیلئےکوئی محفوظ جگہ نہیں، اسرائیل کا 11 لاکھ لوگوں کو جانے کا حکم ناقابل قبول ہے۔