اسرائیل فلسطینیوں کا حوصلہ پست نہ کر سکا، سیکڑوں طلبہ کی جنگ زدہ ماحول میں امتحانات میں شرکت

غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار فلسطینی طلبہ کی امتحانات میں شرکت

(19 جولائی 2025): اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز کے بعد غزہ میں پہلی بار سیکڑوں فلسطینی طلبہ یونیورسٹیوں میں داخلے کیلیے وزارت تعلیم کے زیر اہتمام امتحانات دے رہے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں وزارت تعلیم نے امتحانات کے شیڈول کا اعلان کیا جو اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار ہے۔

وزارت تعلیم نے تصدیق کی کہ تقریباً 1500 طلبہ امتحانات دینے کیلیے رجسٹرڈ ہیں جو خصوصی سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے منعقد کیے جائیں گے، ہموار انتظام کو یقینی بنانے کیلیے تمام ضروری تکنیکی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

روزانہ اسرائیلی بمباری کے پیش نظر کچھ طلبہ گھر بیٹھے آن لائن امتحان دے رہے ہیں۔

الجزیرہ کے صحافی طارق ابو عزوم نے دیر البلاح سے بتایا کہ فلسطینی طلبہ کیلیے یہ امتحان اعلیٰ تعلیم، اسکالرشپس اور اسرائیلی ناکہ بندی سے آگے کے مستقبل کیلیے ایک اہم موقع ہے۔

طارق ابو عزوم نے بتایا کہ جنگی علاقے میں بھی جہاں کلاس روم، کتابیں اور انٹرنیٹ نہیں ہے وہاں طلبہ موجود ہیں، وہ اپنے آخری امتحان میں بیٹھے ہیں۔

جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں بہت سے طلبہ کی تعلیم کا سلسلہ منقطع ہوگیا ہے اور ہفتے کے امتحان کے نتائج سے وہ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔

بہت سے لوگوں کو اب تک یونیورسٹی میں ہونا چاہیے تھا لیکن جنگ کی وجہ سے وہ ہائی اسکول میں رہے کیونکہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کے تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ علاقے کے باقی شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر دیا ہے۔