جنگ بندی کے بعد غزہ کا انتظام کون چلائے گا؟ اہم اعلان

اسرائیل کا غزہ میں روزانہ 10 گھنٹے کیلیے فوجی حملے روکنے کا اعلان

مصر نے اعلان کیا ہے کہ اگر جنگ بندی ہوتی ہے تو غزہ کا نظام عارضی طور پر 15 فلسطینی ٹیکنوکریٹس چلائیں گے۔

مصری وزیرخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی انتظامیہ فلسطینی اتھارٹی کی نگرانی میں کام کرے گی۔

انتظامیہ کی مدت 6 ماہ مقرر ہو گی جس میں غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے انتظامی اتحاد پر زور دیا جائے گا۔

قاہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ اصل تجویز پر واپس جانا ہے جس میں 60 دن کی جنگ بندی، کچھ اسیران اور کچھ فلسطینی قیدیوں کی رہائی، اور غزہ میں انسانی اور طبی امداد کی بغیر کسی رکاوٹ یا شرائط کے داخلے شامل ہے۔

https://urdu.arynews.tv/hamas-governing-control-gaza-update/

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ گیا ہے، مصری حکام کا کہنا ہےدورے کا مقصد دوبارہ مذاکرات شروع کرکے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی سرکاری نشریاتی کارپوریشن نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد قاہرہ پہنچا ہے تاکہ ایک نئے اقدام پر بات کی جا سکے جس میں ایک جامع معاہدہ شامل ہے جس کے تحت 50 اسرائیلی (زندہ اور مردہ) قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کے ہتھیار ڈالنے کی شرط ہے۔

حماس کی طرف سے اپنے وفد کے قاہرہ کے دورے یا غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئی مصری تجویز کے بارے میں کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا جبکہ حماس نے ایک سے زیادہ مرتبہ اپنے ہتھیار ڈالنے یا غزہ پٹی سے انخلا کی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔