جرمنی نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات روک دیں

جرمنی نے غزہ جنگ میں استعمال کے لئے اسرائیل کو فوجی برآمدات روکنے کا اعلان کر دیا۔

جرمنی نے اسرائیل کو تمام فوجی برآمدات معطل کردی ہیں جو غزہ میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔

چانسلر فریڈرک مرز نے جمعہ کے روز اس فیصلے کا اعلان کیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی کہ سیکیورٹی کابینہ نے محصور فلسطینی علاقے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

چانسلر نے کہا کہ ان حالات میں ، جرمن حکومت فوجی سازوسامان کی کسی بھی برآمدات کی اجازت نہیں دے گی جو غزہ کی پٹی میں استعمال ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ذریعے سخت ترین کارروائی ، جو اسرائیلی کابینہ نے گذشتہ رات منظور کی تھی ، اس سے جرمنی کی حکومت کو یہ دیکھنا مشکل ہو گیا ہے کہ یہ اہداف کیسے حاصل کیے جائیں گے۔

https://urdu.arynews.tv/china-concern-israel-plan-control-gaza-08-aug-2025/

برطانوی وزیراعظم اور آسٹریلیا نے اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول سے متعلق فوری نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ غلط تھا اور اسرائیلی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ غلط ہے، اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، غزہ میں ہر روز انسانی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے فوری جنگ بند کی جائے۔