اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے کہا ہے کہ عدالتی مقدمات اور سیاست اپنی جگہ مگر ہماری ہمدردیاں شریف خاندان کے ساتھ ہیں، عدالت کا فیصلہ قابل احترام ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کےمعاملےمیں ڈیل نہیں ڈھیل ہوسکتی ہے،حکومت کی طرف سے انسانیت کے معاملے پر ڈھیل ہے، بیماری کوسیاسی رنگ نہیں دیناچاہیے،عدالت نےمیڈیکل رپورٹس دیکھ کر ضمانت کا فیصلہ سنایا، جس کا ہم احترام کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت پرامن جلسہ کرناچاہے ہمیں کوئی اُس پر کوئی اعتراض نہیں البتہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا نےکبھی بھی بھارتی دہشت گردی کی مذمت نہیں کی، میں کہنے پر مجبور ہوں کہ کھاتے پاکستان کا ہیں اور کام کسی اور کے لیے کرتے ہیں، آزادی مارچ سے فائدہ کون اٹھا سکتا اور اس سے نقصان کس کو ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کاسب سے زیادہ نقصان کشمیریوں کو ہورہا ہے، کسی عالمی فورم پر فضل الرحمان نے کشمیر کا مسئلہ پیش نہیں کیا، وزیراعظم عمران خان نے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کیا، اُن کی کاوشوں کی بدولت عالمی سطح پر کشمیر سے متعلق بات ہورہی ہے۔
وفاقی وزیر ہوا کا کہنا تھا کہ ایسےموقع پر مولانا فضل الرحمان مسلح جتھے عالمی برادری کو دکھارہے ہیں جن کی وجہ سے عالمی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹ رہی ہے، پلوامہ واقعے کے بعد جمعیت علماء اسلام ہندکا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کے خلاف انتہائی ناگوار گفتگو کی گئی۔
غلام سرور کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کو جمعیت علماء اسلام ہند کے بیان کی مذمت کرنا چاہیے، کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے یہ مارچ ہے تو یہ لائن آف کنٹرول پر ہونا چاہیے، فضل الرحمان نے کشمیر کاز کوسبوتاژکرنےکی کوشش کی ہے،غلام سرور