وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کوصوبہ بنانےسےمتعلق اقدامات اٹھارہےہیں گلگت بلتستان کی نمائندگی قومی اسمبلی میں سینیٹ میں بھی ہوگی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ ہمیں قومی قانون کو دیکھنا ہے اور کشمیرکاز کو بھی مدنظررکھناہے اپوزیشن کواس پرسیاست نہیں کرنی چاہیے پورا پیکج ہے باریک بینی سے دیکھا گیا ہے تاکہ کشمیرکازمتاثرنہ ہو۔
فروغ نسیم نے کہا کہ گلگت بلتستان اورآزادکشمیر تکنیکی طورپرپاکستان کاحصہ نہیں ہیں یواین کےمطابق جوعلاقہ جس ملک میں آیاوہاں ان کی ایڈمنسٹریشن ہوگی بھارت نےمقبوضہ کشمیرمیں جوکیایواین قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نےمل کر منظور کی اٹھارویں ترمیم میں مزید بہتری کی ضرورت ہے لیکن اٹھارویں ترمیم کی آڑمیں ایک جماعت نےعجب رویہ اپنالیاہے سندھ میں پی پی کی کرپٹ گورننس سے بہت نقصان ہورہاہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آرٹیکل149کےتحت لوکل گورنمنٹ کوپورےسندھ میں لاناچاہیے نئے صوبے بنانے سے متعلق ابھی کوئی بحث نہیں ہے آئندہ حکومت سےمتعلق مجھےبڑی توقعات ہیں پی ٹی آئی، ایم کیوایم پاکستان سندھ میں پرفارم کررہی ہیں۔