بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں چلتی بس کے اندر ملزمان نے نوجوان لڑکی کو اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بنا دیا۔
کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے واقعے کے خلاف احتجاج کے باوجود اس طرح کے کیسز میں کمی واقع نہ ہو سکی۔ گزشتہ روز بھی بنگلورو میں لفٹ دینے کے بہانے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست پنجاب سے تعلق رکھنے والی لڑکی دہرادون جانے کیلیے خالی بس میں سوار ہوئی تو راستے میں پانچ ملزمان بھی بس میں چڑھ گئے۔
ملزمان نے چلتی بس میں لڑکی کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ایک جگہ پر نیم بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
اطلاع ملنے پر چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی ٹیم نے لڑکی کو نیم بے ہوشی کی حالت میں پایا اور اس کی کونسلنگ کی۔
کمیٹی کے مطابق متاثرہ لڑکی کے بہن اور بھابھی نے اسے 11 اگست کو گھر سے نکال دیا تھا جس کے بعد اس نے دہرادون کا سفر کیا۔
پولیس نے بتایا کہ اجتماعی عصمت دری کے خلاف مقدمہ درج کر کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا، اس سلسلے میں دو ملزمان کو حراست میں لیا گیا جن سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کو جس جگہ پر چھوڑا گیا وہاں لگے سی سی ٹی وی کی فوٹیجز کا جائزہ لے رہے ہیں۔