اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے اچھے فیصلے کرنا ہوں گے، حکومت آئی ایم ایف کے پاس جا کر دوبارہ مذاکرات کرے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کل اسمبلی میں اپنی تقریر میں حقائق پر بات کی، کل حکومتی اداروں کے اعدادوشمار ہی حکمرانو ں کے سامنے رکھے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کے وزرا ہمیشہ ماضی کی باتیں کرتے ہیں، موجودہ حکومت نے جو قرض ایک سال میں لیا اتنا پہلے نہیں لیاگیا، ایف بی آر بھی کہہ رہا ہے ٹیکس اہداف کا شارٹ فال 400 ارب ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس جا کر دوبارہ مذاکرات کرے، آئی ایم ایف جائیں مگر معاشی خودمختاری پر سودے بازی نہ کریں۔
موجودہ حکومت بی آئی ایس پی کو سبوتاژ کررہی ہے، بلاول بھٹو
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی آئی ایس پی پاکستان کا کامیاب پروگرام ہے جس کی دنیا میں پہچان ہے، بی آئی ایس پی سے 9 لاکھ لوگوں کو نکالا گیا تاریخ یاد رکھے گی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بی آئی ایس پی کو سبوتاژ کر رہی ہے۔