کراچی: سندھ حکومت نے ریڈ لائن بس سروس کے بعد اورنج لائن بس سروس جلد شروع کرنے کی نوید سنا دی ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے کہا کہ اورنج لائن عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب ہے، اورنج لائن کا 99 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اگست میں اورنج لائن بھی کھول دی جائے گی۔
شرجیل میمن نے کہا: ’گرین لائن میں بھی کچھ کام رہتا ہے، یلو لائن پروجیکٹ کو ورلڈ بینک فنڈ کر رہا ہے، ریڈ لائن واحد بس سروس ہوگی جو بائیو گیس پر چلے گی، بائیو گیس کا پروجیکٹ بھی لگایا جا چکا ہے‘۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ گرین لائن نواز شریف کا منصوبہ تھا، آج بھی گرین لائن کی لفٹیں نہیں چل رہی ہیں، اورنج لائن کے علاوہ اگست میں ایک اور سرپرائز دیں گے، یہاں بی آر ٹی پشاور کی طرح 7 ارب کا گھپلا نہیں ہوا ہے۔
مئی میں سندھ حکومت نے اورنج لائن بس سروس کو ایک ماہ میں فعال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر ٹرانسپورٹ کی زیرِ صدارت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔
بریفننگ میں کہا گیا تھا کہ گرین لائن وفاقی حکومت کا پروجیکٹ ہے، گرین لائن کو 3 سال بعد سندھ حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، اورنج لائن مکمل طور پر سندھ حکومت کا پروجیکٹ ہے، 20 بسوں کی خریداری کے لیے ایس آئی ڈی سی ایل کو رقم ادا کر دی گئی۔
اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے ایک ماہ میں اورنج لائن بس منصوبہ فعال کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اورنگی اور ملحقہ علاقوں کے شہریوں کو آرام دہ سفری سہولت میسر ہوگی۔