حکومتی ترامیم پر ووٹ کرنا ہے یا نہیں؟ پیپلز پارٹی نے اہم فیصلہ کرلیا

پیپلزپارٹی کا نہروں کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ

حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومتی ترامیم پر ووٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، اراکین قومی اسمبلی کو ہدایت جاری کردی۔

پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے اراکین قومی اسمبلی کو آرمی ترمیمی ایکٹ پر ووٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پی پی قیادت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر بھی اراکین کو ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔

مجوزہ ترامیم کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ 12 ججز پر مشتمل ہوگی، اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت ججز کی تعداد 34 ہوگی۔

دریں اثنا اہم قانون ساز کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومت اور اتحادی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اسپیکر چیمبر میں اجلاس میں سینئر رہنماؤں نے شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ نے مجوزہ قانون سازی کی وجوہات اور مقاصد سے آگاہ کیا، مشاورتی اجلاس میں بلز منظور کرانے کی حکمت عملی پر بھی غور کیا جارہا ہے، مشاورتی اجلاس کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے تاخیر کے باوجود بھی شروع نہ ہوسکا۔