’’حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے‘‘

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، حکومت غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کس چیز کی پردہ داری کررہی ہے، سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ممبر پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دیتا ہے تو وہ شمار نہیں کیا جاسکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایسی کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہیے جو آپ اتنا اپنے پاس رکھیں اور اسے اتوار کے دن لے کرآئیں، مولانا فضل الرحمان بڑے مدبر سیاستدان ہیں اور مجھے امید ہے کہ وہ عدلیہ کے لیے کوشش کرتے رہیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے، ایک دو جو ہمارے ساتھ رابطے میں نہیں بھی ہیں تو ان کے فیملی ممبر رابطے میں ہیں،ہماری اسپیشل کمیٹی ہے میں نے ان کو نام لکھوائے تھے۔

دریں اثنا قومی اسمبلی کے اہم جلاس میں پیش کی جانے والی مجوزہ آئینی ترامیم کی اہم تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ آئینی ترامیم میں 20 سے زائد شقوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ آئین کی شقیں 51، 63، 175، 187 اور دیگر میں ترامیم کی جائیں گی۔

مجوزہ آئینی ترامیم کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت نہیں بڑھائی جائے گی اور عہدے پر جج کا تقرر سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز کے پینل سے ہوگا، حکومت سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز میں سے چیف جسٹس پاکستان لگائے گی۔

اس میں مزید بتایا گیا کہ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی جبکہ آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی تر میم کیے جانے کا امکان ہے۔