وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کےساتھ موجودہ پروگرام پورا کرے گی اور برآمدات میں اضافے کیلئے ایکسپورٹرز کی بھرپور مدد کریں گے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت معاشی صورتحال سے متعلق ہونے والے اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق وزیراعظم نےمعاشی ٹیم کوواضح اہداف دےدئیے۔
اجلاس میں خزانہ، اقتصادی امورڈویژن، منصوبہ بندی، دفاع کےوزرا، گورنراسٹیٹ بینک، حبیب بینک، الفلاح بینک کےصدور،دیگراعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آئی ایم ایف کے9ویں جائزےسےمتعلق غورکیا گیا جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے مختلف اقدامات زیربحث آئے۔ وزیراعظم نےآئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنےکےعزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کےساتھ موجودہ پروگرام پورا کرے گی۔
وزیراعظم نے تمام متعلقہ حکام کومالیاتی اور کرنٹ اکاؤٹ خسارےپر قابوکیلئےضروری اقدامات کرنے سمیت توانائی کی بچت کیلئےعمومی رویوں کوبہتربنانےکیلئے مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کےشعبےمیں پوری توجہ، تندہی سے اصلاحات پر عمل کیا جائےگردشی قرض میں کمی اولین ترجیح ہے بجلی پیداوارمیں اضافےکیساتھ ہمیں گردشی قرض سےبھی نمٹنا ہے توانائی کی مقامی سطح پر پیداوار، اضافے کیلئےکوششیں کرناہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اضافی کوششیں کی جائیں تاکہ درآمدی ایندھن پر بتدریج انحصار ختم ہو، مہنگےدرآمدی ایندھن کی وجہ سےعام عوام پر بوجھ پڑتا ہے ہمیں اپنے عوام کو ان تکالیف سے نجات دلانا ہے۔