پرانی مردم شماری پر عام انتخابات پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے تحفظات پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی اسلام آباد کیلیے روانہ ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات موقع ہے، وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی شرکت بھی متوقع ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے گزشتہ روز وفاق کی جانب سے نگراں حکومت اور دیگر فیصلوں پر انہیں اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ کیا گیا تھا۔
ایم کیو ایم کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرانی مردم شماری پر نئے انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے وفاق، اداروں اور عدلیہ سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ نئے انتخابات پرانی مردم شماری پر کرانے کی اٹھنے والی آوازیں ناقابل قبول ہیں۔ ہم ملک میں وقت پر اور جلد از جلد انتخابات کرانے پر قائم ہیں لیکن شفاف انتخابات کو ہی انتخابات سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری، حلقہ بندیوں اور نئی ووٹر لسٹوں کے ساتھ شفاف انتخابات سے کم پر جمہوریت خطرے سے باہر نہیں آ سکتی، اس وقت حکومت بنانے سے زیادہ اہم جمہوریت بچانا ہے، وفاق، اداروں اور عدلیہ سے کہتے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں، انتخابات نہ کرانے کیلیے چور دروازے ڈھونڈنے کا انتظام قابل قبول نہیں سمجھا جائے گا۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا تھا کہ 2018 کے انتخابات کیلیے سپریم کورٹ نے ایک بار خصوصی اجازت دی تھی، اس وقت دھاندلی نہ ہوتی تو ایم کیو ایم ثابت کرتی کہ وہ شہری سندھ کی واحد نمائندہ جماعت ہے، ہم نے سات سال میں اپنا وجود تسلیم کرایا ہے، عدالتوں اور ایوانوں میں مکالمے کے ذریعے اپنا مقدمہ لڑا اور اپنے حصے سے زیادہ قربانیاں دے کر بھی شہر کا امن خراب نہیں ہونے دیا۔