ہراسانی کا کیس، گورنر سندھ نے سی ای او کےالیکٹرک کو ریلیف دینے سے انکار کردیا

کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سی ای او کےالیکٹرک مونس علوی کو عبوری ریلیف دینے سے انکار کردیا، معاملے کی مکمل سماعت ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر سندھ نے ہراسانی کے الزام کا سامنا کرنے والے کےالیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی کی درخواست مسترد کردی، معاملے مکمل سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا، سندھ محتسب کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔

سندھ محتسب نے سی ای او کےالیکٹرک پر 25 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جسے برقرار رکھا گیا، سندھ محتسب کا کہنا تھا کہ کیس میں مونس علوی پر کام کی جگہ پر ہراسانی کا الزام ثابت ہوچکا ہے۔

مہرین عزیز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نمائندگی کی مکمل فائل دستیاب نہ ہونے کے باعث مہلت دی جائے جب کہ مونس علوی کے وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ یہ اپیل کی نوعیت میں شامل ہے، اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

گورنر ہاؤس سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ گورنر ہاؤس نے انصاف اور قانونی عمل کے مفاد میں مکمل سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ گور نرہاؤس نے سماعت کےلیے 11 اگست کی تاریخ مقرر کردی ہے، انصاف صرف ہونا ہی نہیں چاہیے ہوتے ہوئے نظر بھی آنا چاہیے۔

گورنر ہاؤس کے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، طاقتور افراد کا بھی احتساب لازم ہے۔

https://urdu.arynews.tv/ceo-k-electric-monis-alvi-sentenced-ordered-to-be-removed-from-office/