اسلام آباد: پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ٹیلی کمیونیکیشن اپیلٹ ٹریبونل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے ذریعے التوا کا شکار متعدد کیسز نمٹائے جا سکیں گے۔
نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ٹیلی کام ایکٹ میں ترامیم کی منظوری صدر مملکت عارف علوی نے دے دی۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عدم موجودگی میں صدارتی آرڈیننس کے تحت ٹیلی کام ٹریبونل کام کرے گا، ٹریبونل کا قیام ٹیلی کام سیکٹر کا دیرینہ مطالبہ تھا اس سے انڈسٹری کو بڑا ریلیف مل گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے التوا کا شکار متعدد کیسز فوری نمٹائے جا سکیں گے، وزارت قانون آرڈیننس کے مطابق ٹریبونل چئرپرسن و اراکین کی نامزدگی کرے گی۔
نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیئٹ ٹریبونل کا قیام کیا گیا ہے جس کا گزٹ نوٹیفیکیشن کردیا گیا ہے۔ ٹریبونل کے قیام کیلئے ٹیلی کام ایکٹ میں ترامیم کی منظوری صدر مملکت نے دے دی ہیں.#MOITT pic.twitter.com/usBizgwiX6
— Ministry of IT & Telecom (@MoitOfficial) January 4, 2024
نگراں وفاقی وزیر کے مطابق ٹریبونل کا چیئرپرسن صرف ہائی کورٹ کے جج یا 15 سال کے تجربہ کے حامل وکیل کو بنایا جا سکتا ہے، ٹریبونل میں 2 ارکان ٹیکنوکرہٹس ہوں گے اور ضرورت کے مطابق تعداد میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔
پی ٹی اے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر ٹریبونل 90 روز میں فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا۔