پاکستان کی معاشی بحالی کیلیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کر دی گئی جو غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایس آئی ایف سی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزرا اور سرکاری حکام بھی شامل تھے۔
کونسل کے پہلے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی معاشی بحالی کی جامع حکمت عملی جاری کر دی، اکنامک ریوائیول پلان کا مقصد سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے اور ملک کو درپیش معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا ہے۔
پاکستان کی معاشی بحالی کا قومی پلان تیار#ARYNews pic.twitter.com/omtYpDqKBu
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) June 20, 2023
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت زراعت، لائیو اسٹاک، معدنیات اور کان کنی سے استفادہ کیا جائے گا، آئی ٹی، توانائی اور زرعی پیداوار میں استفادہ کیا جائے گا، مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی، ایک حکومت اور اجتماعی حکومت کے تصور کو فروغ دیا جائے گا، سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔
منصوبے پر عمل درآمد تیز کرنے کیلیے ایس آئی ایف سی بنا دی گئی ہے، کونسل سرمایہ کاری میں سہولت کیلیے سنگل ونڈو کی سہولت کا کردار ادا کرے گی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کیا جائے گا جبکہ طویل اور دقت کا باعث بننے والے دفتری طریقہ کار اور ضابطوں میں کمی لائی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق تعاون اور اشتراک عمل کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، سرمایہ کاری اور منصوبوں سے متعلق بروقت فیصلہ سازی یقینی بنائی جائے گی، وقت کے واضح تعین کے ساتھ منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا، وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی لائی جائے گی تاکہ دوہری کوششوں کے رجحان کا خاتمہ ہو، وفاق اور صوبوں کی شرکت معاشی بحالی کے قومی عزم کا واضح اظہار ہے۔
’معاشی بحالی کے حکومتی پلان پر عمل کی پاکستان آرمی حمایت کرتی ہے‘
اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ معاشی بحالی کے حکومتی پلان پر عمل کی پاکستان آرمی حمایت کرتی ہے، پلان کو پاکستان کی سماجی و معاشی خوشحالی اور جائز مقام کی واپسی کی بنیاد سمجھتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا خطاب
کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ورثے میں تباہی کے دہانے پر کھڑی معیشت ملی، ملک کو مشکل فیصلوں سے بحرانوں سے نکال کر تعمیر و ترقی کی طرف لا رہے ہیں، بہت بڑے چیلنجز ابھی ہمارے سامنے ہیں، معاشی بحالی کیلیے برآمدات بڑھانے والی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔
’حکومت نے فیصلہ کیا مؤثر عمل درآمد کیلیے وفاق اور صوبوں میں شراکت داری ہو۔ سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح اور منصوبوں سے متعلق منظوری کا عمل تیز بنایا جائے گا۔ متوقع سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ نوجوانوں اور خواتین کو روزگار ملے گا جبکہ ترقی کے نئے امکانات دیں گے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری توجہ نوجوانوں اور خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے قابل بنانا ہے، آئیں مل کر اپنی بھرپور صلاحیتوں سے کام کا عزم کریں اور توجہ بھٹکنے نہ دیں، ہم پاکستان اور عوام کا مقدر بدل سکتے ہیں لیکن اس کیلیے سخت محنت کرنا ہوگی، سمت برقرار رکھتے ہوئے ملک و قوم کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رکھنا ہوگا۔